چال طوفاں کی نہ موجوں کا اِشارہ سمجھے
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKچال طوفاں کی نہ موجوں کا اِشارہ سمجھے
ڈوُبتے وقت بھنور کو بھی کنارا سمجھے
توُ کسی اور کی شاموں کے اُفق پر چمکا
ہم تجھے اپنے مقدر کا ستارا سمجھے
کیا خبر تھی کہ کسی روز بنے گا دُشمن
آہ جس شخص کو ہم جان سے پیارا سمجھے
دیکھتے دیکھتے اِک پل میں زمیں بوس ہوا
ہم جسے عظمت و ایقاں کا منارا سمجھے
ڈوُبتے وقت بھی خوش فہمی کا یہ عالم تھا
ایک تنکے کو ہی ہم اپنے سہارا سمجھے
تیری نظروں کے بدلتے ہوۓ نظاروں کو
ہم بدلتے ہوۓ موسم کا اشارہ سمجھے
بڑھتا جاتا ہے یہ اِک شور سا کیسا عذرا
کیا کہا میں نے ، یہ کویٔ تو خدارا سمجھے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







