جب زندگی کی ریل یہ آگے نکل گئی
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلاجب زندگی کی ریل یہ آگے نکل گئی
اچھا ہوا کہ آنکھ بھی دنیا بدل گئی
اشکوں پہ اختیار نہیں اب رہا کوئی
ندیا تھی ایک راستہ دریا میں ڈھل گئی
پہلے سے اب کہاں تری یادوں کے سلسلے
صد شکر میرے سر سے محبت بھی ٹل گئی
کچھ اجنبی پرانے نظر آئے راہ میں
چشمِ زمانہ ساز اچانک مچل گئی
امروز ہر طرف ہے اداسی وجود میں
وہ شکل مجھ کو چھوڑ کے خلوت میں کل گئی
کچھ روز دکھ ہوا تھا جدائی کا شہر میں
پھر یوں ہوا کہ وشمہ طبیعت سنبھل گئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






