آؤ پنچھی آزاد کر دیں
Poet: kanwalnaveed By: kanwalnaveed, Karachiآؤ پنچھی آزاد کر دیں
 اِنہیں اِیسے آباد کر دیں
 
 جِیسے ان کا من چاہتا ہے
 جِیسے ان کو جینا آتا ہے
 
 ان کے دل کی فریاد سن لیں
 پنجرے کے سارے دانے چن لیں
 
 آؤپنچھی آزاد کر دیں
 
 ہمارے بچے بھی پرندے ہی ہیں
 جیون ساز کے سازندے ہی ہیں
 
 یہ ہیں دھرتی کے تابندہ ستارے
 چھونے دیں اِنہیں آسماں کے کنارے
 
 ان پر سات سُروں کی قید نہ ہو
 تخلیق ان کی ناپید نہ ہو
 
 احسان ان پر ایک آدھ کر دیں
 آؤُ پنچھی آزاد کر دیں
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 