قانون اور ضابطے کی دھجیاں اڑائیں گے
ہم چور ڈاکو پھرسے جیت کر دکھائیں گے
کس طرح بدلے گا یہ ظُلم کا سماج
مجھے نظر نہیں آتا انقلاب آئیں گے
صدیوں سے یہ سوار ہیں عوام کے اعصاب پر
مفلوج کردیا ہے زہنوں کو اب کیا اچھا سوچیں گے
پُرانے کھلاڑی ہیں سب سالوں کے آزمائے ہوئے
اتنا مال کمایا ہے دل کھول کر لٹائیں گے
پانچ سالوں میں عوام کا خون نچوڑا ہے
موقع ملے تو ان کو آئندہ بھی ہم نچوڑیں گے
میرے وطن کے لوگوں کا حافظہ بہت نرالا ہے
تم دیکھنا یہ ہمیں آئندہ بھی اپنے سروں پر بٹھائیں گے
آئندہ الیکشن جیتنے کا ہم نے پورا منصوبہ بنایا ہے
ایک ایک ووٹ خریدیں گے اور پھر حکومت بنائیں گے
ہم نے دوران حکومت یہی تو ایک اچھا کام کیا ہے
اہم اہم عہدوں پر اپنے خاص چمچوں کو لگایا ہے
روٹی کپڑا اور مگان کا وعدہ کرکے مکر جانے والو
روز قیامت تم اپنے رب کو کیا منہ دکھائیں گے
ہر ادارے کا جان بوجھ کر بیڑہ غرق کیا ہے تم نے
اب کیا خاک جیتیں گے اور کیا خاک حکومت بنائیں گے
جو کچھ سلوک کیا ہے تم نے عوام کے ساتھ
اب عوام تاقیامت تم کو ووٹ نہ دیں گے
ووٹ دینا ہے تو کسی باکردار کو دے دو
ورنہ پہلے کی طرح آئندہ بھی بھگتیں گے
تم کیوں اپنے مستقبل سے مایوس ہے پُرکی
چھٹ جائیں مظالم جلد اور عادل لوگ آئیں گے