آدمی، آدمی ا کیلا ہے
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONGکیا یہ بے رُخی کا میلہ ہے
آدمی، آدمی ا کیلا ہے
کس قدر آپ نے جفائیں کیں
ہم نے ہنس کر یہ ظلم جھیلا ہے
امتحاں ہر قدم پہ محشر ہے
کیا قیامت ہے کیا جھمیلا ہے
رب ہے ظاہر میں رب ہی باطن میں
یہ کیسا کھیل ُتم نے کھیلا ہے
More Life Poetry







