آنکھوں کے نیچے حلقے
Poet: عارف جمیل By: عارف جمیل, Lahoreزبانیں ہی اتنی مِل گئیں ! اِک شور سا برپا ہو گیا
آنکھوں کے نیچے حلقے ! اب ذاتی تپسیا رہ گئی
More Life Poetry
زبانیں ہی اتنی مِل گئیں ! اِک شور سا برپا ہو گیا
آنکھوں کے نیچے حلقے ! اب ذاتی تپسیا رہ گئی