اب اسےبھی خوف جدائی نہیں رہا اسی لیےاب گاما گھرجوائی نہیں رہا جب سےہم نے بےوفائی کی روش اپنائی اب ہماری نظر میں کوئی ہرجائی نہیں رہا اک بار جوکسی کےجال میں پھنس گیا پھراسے خطرہ جگ ہنسائی نہ رہا