Add Poetry

اب بھی کہتا ہوں کہ گھبرانہ نہیں ھے

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mps

 اب بھی کہتا ہوں کہ گھبرانہ نہیں ھے
گھبرا کر غلط اقدام کوئی اٹھانہ نہیں ھے

ہنوز زندہ ہوں ابھی میں مرا نہیں ہوں۔
دشمن کے آ گے سر اپنا جھکانا نہیں ھے

کیا ہوا؟ رخ ہوائوں کا خلاف ھے تیرے؟
مگر نا امیدی کی طرف تمکو جانا نہیں ھے

اے میری قوم تم سب سے عظیم قوم ہو
شاید تمہاری قسمت میں جشن مانا نہیں ھے

Rate it:
Views: 687
08 Apr, 2022
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets