اب نہ کریں گے دل کا حال کسی سے بیان
اٹھ جاتا ہے دلبروں کے دل میں اک طوفاں
ان کی تعریف میں کہے تھے جو چند الفاظ
ہو گئے ہیں ہماری باتوں سے وہ حیران
اتنے بھی تعریف کے قابل نہ تھے وہ
سن کے ہمیں ہو گئے ہیں وہ بڑے پریشاں
نہیں ملتا ہمیں کوئی پیار کے قابل
رہتا ہے حسین لوگوں کا ہمارے ہاں فقدان