میں رات بستر پہ لیٹتا ہوں
تو سوچتا ہوں
کہ آج کے دن صبح سے اب تک کیا ہے کیا کیا
سہا ہے کیا کیا
لٹا ہے کیا کیا
بچا ہے کیا کیا
خدا کے احکام جو تھے مجھ پر
ادا ہوئے یا نہیں ہوئے ہیں
میں سوچتا ہوں
خدا کے بندوں کے حق تھے مجھ پر وہ حق دئے
یا نہیں دئے ہیں
میں سوچتا ہوں
یہ میرے ماں باپ بھائی بہنیں یہ بیوی بچوں
کی جو کفالت کا مجھ کو ذمہ دیا گیا تھا
ادا ہوا ہے کہ رہ گیا ہے
میں سوچتا ہوں
کہ میں نے ان میں سے کیا کیا ہے
نہیں کیا کچھ
کہ یہ تو سب کچھ ہی کل کی طرح سے رہ گیا ہے
یہ دن بھی بہتے دنوں کی مانند بہ گیا ہے