ُاسے چھوڑنا تو فقط بہانا تھا
مجھے تو دکھوں سے آزاد ہونا تھا
جیسے آتا نہیں میرا خیال کبھی
مجھے ُاس کی یاد میں رونا تھا
رات بھر یوہی کچھ سوچتے رہنا
مجھے جاگتے جاگتے ہی سونا تھا
آنکھوں سے موتیوں کے ہار ہٹا کر
لیکن لبوں سے تو مسکرانا تھا
اسے کیا خبر مجھے ُاس کی خاطر
ُاسے سے ہی دور جانا تھا