بنتے ہیں اگر کچھ تو بگڑتے بھی بہت ہے اس دور کے انسان جھگڑتے بھی بہت ہے دولت پہ جنہیں بھی ہے تکبّر میرے مولا ان کو تو فنا کردے اکڑتے بھی بہت ہے