اس روز بھی اک قتل ہوا افق میں لہو اتر گیا ہات میں خنجر لے کر وہ شہر بھر پھرتا رہا ہر دیکھتا اسے دیکھتا رہا سسکیاں گواہ کیوں بنیں لہو بھی تو بول رہا تھا