اس قدر کیوں بے خبر ہستی سے اپنی ہو چکا ہے

Poet: عامر ثقلین By: عامر ثقلین , Arifwala

اس قدر کیوں بے خبر ہستی سے اپنی ہو چکا ہے
اپنے مقصد بھول کر تُو اپنا سب کچھ کھو چکا ہے

جس نے تیرا ہاتھ تھاما جس نے تجھ کو رہ دکھائی
ایسے رہبر چھوڑ کر تُو کیسی منزل ڈھونڈتا ہے

ظلم ان کے کیوں ہے سہتا کچھ نہیں کیوں ان کو کہتا
روح تیری کانپتی کیوں جسم تیرا کانپتا ہے

فکر جس کی کھا رہی ہے تیرے دل کے آئینے کو
تیری دنیا یہ ہے دنیا بس یہی تو سوچتا ہے

ہم کو عامر تم سے شکوہ کرنا تھا اس بات کا بھی
تُو بھی اپنوں سے جدا ہے تُو بھی مسلم نام ہے

Rate it:
Views: 495
15 Mar, 2022
More Religious Poetry