کیا کبھی اس پھول سے پوچھا تم نے جو خزاں آنے سے پہلے ہی بہار میں مرجھا جاتا ہے کہ اس کے دل میں کیا کیا حسرتیں ہوں گی رنگ برنگی تتلیوں کو چھونے کی اور جب بھنورا چومتا ہے تو اس کے چومنے سے جھوم جانے کی