اصولوں کا زوال، محبت بے وصال ایک ہی ملاقات میں ڈھیر ہوا بندیال وطن کے سپاہی نے یہ کر دیا کمال آ یا جب سالار تو شیر ہوا نثار قانون ہوا پامال ، آ ئین کا کیا سوال خوف اور لالچ کا ، تماشا ہے نعمان اصولوں کا زوال ، محبت بے وصال