امریکہ باتیں بھی سناتا ہے
امریکہ جوتا بھی دکھلاتا ہے
کبھی سینے سے لگاتا ہے
کبھی پیٹھ بھی تھپتپاتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
آمر ہو یا جمہوری حکمراں
انہیں اقتدار کے مزے کراتا ہے
امریکہ بھیک جو دیتا ہے
اُس سے ڈبل وہ لیتا ہے
ڈالرز کی چمک دھمک سے
حکمرانوں کو تنگی کا ناچ نچواتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
گوری سے دل بہلاتا ہے
ہماری اُڑان گاہوں کو استعمال میں لاتا ہے
ہمارے لوگوں کو ہی نشا نہ بنا تا ہے
ہماری وفاداری کے اعترا ف میں بش
کتے کا پور ٹریٹ چھپواتا ہے
امریکہ ما ئی باپ ہے ہمارا
ہمیں دھونس و دھمکی سے ڈراتا ہے
ہمارے لوگوں کا اغواء کراتا ہے
انہیں اجتعماعی قبروں میں دفن کراتا ہے
جو لا پتہ منظر عام پر آجا تا ہے
عمر بھر کےلیے عافیہ کی طرح قید ہو جاتا ہے
امریکہ مائی باپ ہے ہمارا
کبھی سینے سے لگاتا ہے
کبھی پیٹھ بھی تھپتپاتا ہے