ان کی خیر و خبر نہیں ملتی ہم کو ہی خاص کر نہیں ملتی شاعری کو نظر نہیں ملتی مجھ کو تو ہی اگر نہیں ملتی روح میں دل میں جسم میں دنیا ڈھونڈھتا ہوں مگر نہیں ملتی لوگ کہتے ہیں روح بکتی ہے میں جدھر ہوں ادھر نہیں ملتی