اِسی کو مانو خدا کے بندوں ہے اِس میں لُطفِ دوام اُن کا
یقین ِ کامل سے کہہ رہاہوں نِظام حق ہے نِظام اُن کا
نبی ہزاروں ہی آئے لیکن کسی نے یہ مرتبہ نہ پایا
یہ شان ہے بس مرے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ہے عرشِ اعلیٰ مقام اُن کا
جبین ِعرش اولیٰ پہ لکھا خدا نے نام ِ رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
خدا کا فضل وکرم ہے اُن پر بہت ہی اونچا ہے نام اُن کا
یہ ایک اُمی ّ کی شان دیکھو مثال اُن کی ملی نہ اَب تک
کہ ساری دنیا کے فلسفی بھی سمجھ نہ پائے مقام اُن کا
میں ناز کیسے کروں نہ خود پر؟ کہ اُمتی ہوں حبیبِ حق کا
وہ میرے آقا ہیں سب سے اعلیٰ بہت ہے اچھا کلام اُن کا
جِسے کہ روح الامیںلائے وہی تو وحی خدا ہے بے شک
خداکی جانب سے جو بھی آیا وہی بنا ہے کلام اُن کا
اِنہی کی رحمت کا ہے یہ صدقہ نصیب میرا کہاں ہے ایسا
کرم اِنہی کا ہواہے اعظم لکھا قلم نے جو نام اُن کا