رشتہ اک پنجرے کے مانند ہے
پھر تو اُڑہنے کا سوال ہی پیدا نہی ہوتا
رشتے میں بندھی ہر اک ڈور سر آنکھوں پر
پھر کچؔے دھاگوں کے ٹوٹ جانے کا سوال ہی پیدا نہی ہوتا
رشتے میں پیدا ہوئی ہر تلخیوں کو سنبھال لینا
پھر ان تلخیوں کو بنیاد بنا کر فیصلہ کر لینے کا
سوال ہی پیدا نہی ہوتا۔۔