اک شخص بے وفا تو ہے لوٹے گا وہ ضرور
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیاہم زندگی کی کھوج میں اِس زندگی کے پاس
 بیٹھے ہوئے ہیں رات سے ہی شاعری کے پاس
 
 مل جل کے چل رہے ہیں غموں کی تلاش میں
 دو دن کی بے وفا ہی سہی زندگی کے پاس
 
 یہ کیا ہوا کہ ہو گئے ابلیس کے شکار
 رہتا رہا ہے آدمی تو آدمی کے پاس
 
 اپنی ہی دھن میں مست ہیں پتھر نما یہ لوگ
 کب تک جئیں گے زہر پی کر دشمنی کے پاس
 
 اک شخص بے وفا تو ہے لوٹے گا وہ ضرور
 ملتا ہے اس کو بھی سکوں میری خوشی کے پاس
 
 جب سے سنا ہے چاند سے کرتا ہے پیار وہ
 ہم نے بھی ڈیرہ ڈال لیا روشنی کے پاس
 
 قدرت نے وشمہ دستِ مسیحائی کیا دیا
 اب زندہ رہنا آ گیا ہے آدمی کے پاس
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 