ایک مدت کے بعد جو آیا ہے دسمبر

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

ایک مدت کےبعد جو آیا ہےدسمبر
سرد راتوں میں آنکھیں رہتی ہیں تر

یہ نہ سمجھو یوں ہی آیا ہےدسمبر
نئےسال کاتحفہ ساتھ لایاہےدسمبر

یادوں کی برف باری جوہوئی رات بھر
اب ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اپنےبام و در

گھر کےدریچوں سےجب باہرجھانکوں
نرف میں اک تیرا ہی چہرہ آتا ہے نظر

اب تیری یاد میں کھویا رہتا ہے اصغر
رقیب ہنستےرہتےہیں میرےحال پر

Rate it:
Views: 460
14 Dec, 2017
More Life Poetry