اے امیر شہر ذرا نیچے اتر
روز لوگ یہاں غائب ہوتے ہیں
بچوں کو پاپا نہیں ملتا
تیرے کتے برگر کھاتے ہیں
ہم غریبوں کو آٹا نہیں ملتا
اے امیر شہر ذرا نیچے اتر
تیرے رستے سارے روشن ہیں
اور میرے گھرمیں لائٹ نہیں
کیا میں ٹیکس ادا نہیں کرتا
کیا اس پہ میرا رائٹ نہیں
اے امیر شہر ذرا نیچے اتر
سب قاعدے قانون ہیں میرے لئے
تو اس سے بالاتر کیوں ہے
ہمیں کہیں انصاف نہیں ملتا
مصنفوں کی حالت ابتر کیوں ہے
اے امیر شہر ذرا نیچے اتر