اے زندگی تجھ سے وفا کیوں کریں
جب درد نہیں ہے تو دوا کیوں کریں
کیوں خود کو الزام دیں ہم
کسی سے گلہ کیوں کریں
وابستہ کر کے دوسروں سے امیدں
ہم کسی کو اپنا راز دار کیوں کریں
جب جانتے ہیں کہ کوئی اپنا نہیں
تو پھر ہر کسی سے اپنا پلو جوڑا کیوں کریں
جب خود کو مضبوط بہت سمجھتے ہیں
تو نیلم انجام سے بالکل نا ڈرا کریں