اے زندگی تیرا ہر رنگ نرالا ہے
کوئی لمحہ سفید ، تو کوئی کالا ہے
وقتِ آمد جو تھا ہر سو سماں باندھا
وقتِ رخصت پہ کیوں ؟ سوگ ڈالا ہے؟
اڑتے پھرتے جو تھے ہر آن بچپن میں
بڑھاپے نے انہیں بستر پہ روک ڈالا ہے
جوانی نے الگ ہی دوڑ میں لگایا ہے
کہ کون ہے ادنی؟ تو کون اعلٰی ہے
اے رخؔ غم و خوشی ، کامیابی و ناکامی
زندگی محض چار دانوں کی مالا ہے