بات بنتی نہیں ہے باتوں سے
Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachiمفلسی کے مارو کو
بھوک میں بلبلاتے ہوئے بچوں کو
خوشی دو اور روٹی دو
کوئی کام کرو
نعروں سے، مباحثوں سے
پیٹ بھرتا نہیں ہے باتوں سے
بات بنتی نہیں ہے باتوں سے
جانے کتنے ہی معصوم بچے اور بچیاں
جاگ رہے ہیں راتوں سے
حوا کی بیٹی کو
آنچل آج درکار ہے
اور
معاشرے کی فضا میں
نفسا نفسی کی پکار ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






