بادشاھوں کی بادشاھی
Poet: Mohammad shaukat mehmood By: Mohammad shaukat mehmood, Jhelumاک بادشاھوں کی۔۔۔۔ بادشاھی ھو
وھاں ھو ھرشے ، وہ میسر
جو ضرورت باد شاھی ھو
شاھوں کی خواھشیں
وھاں ایسی ھوں پوری
کہ انہیں لا پرواہی ھو
شاھوں کی نہ ھو کوئی ایسی خواہش
یا کوئی ایسی حسرت
جس کےنہ ھونے سے
اس کا انہیں کوئی ملا ل ھو
ادھر دنیا میں ان کی جگہ
ایسے لوگوں کو ھو عطا
جو دنیا کی حقیقت سمجھیں
وہ امن کی حقیقت سمجھیں
جب ھو جائے دنیا میں امن قائم
پھر وہ دنیا میں رھنے کی
حقیقت سمجھیں
جب دنیا میں وہ رھنے کوسمجھ جائیں
پھر ، وہ خالق کو سمجھیں
ایسا ھونے سے۔۔۔۔شاید
دنیا بدل جائے
کوئی کسی کا قاتل نہ رھے
کوئی کسی کا حاسد نہ رھے
نہ کسی کو کسی سے ھو نفرت
نہ کوئی کسی کا ۔۔۔۔ناخدا رھے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






