ہر طرف خوشیوں کی بہار
بےفکر بھرپور وہ لمحات
بچپن بہت یاد آتا ہے
ابا کے آنگن کی بے لوث موجیں
ممتا بھری باہوں کے نرم جوهلے
بچپن بہت یاد آتا ہے
بہن بھائیوں کا لاڈ پیار
پٹائی کے یاد گار پلوں کا ساتھ
بچپن بہت یاد آتا ہے
سکوں کی نیند کا خمار
خواب آنکھوں میں تھے بے شمار
بچپن بہت یاد آتا ہے
کل کی کیسکو تھی پرواہ
پیار جو ملا بے پناہ
بچپن بہت یاد آتا ہے
کمال کے تھے وہ دن سہانے
سادہ وہ زندگی کتنی کنول تھی
بچپن بہت یاد آتا ہے