بہت مُشکل ہے

Poet: سرور فرحان سرورؔ By: سرور فرحان سرورؔ, Karachi

لائیو کنسرٹ کی ہو بات، بہت مُشکل ہے
عہد پیری میں خُرافات، بہت مُشکل ہے

کل جواں تھے تو سج دھج کے رہا کرتے تھے
آج ماضی سے ہوں حالات، بہت مُشکل ہے

رنگ بالوں پہ لگائیں کہ بتیسی ڈھونڈیں
عمر کو دے سکیں اب مات، بہت مُشکل ہے

جس کو دیکھو وہ چچا کہہ کہ بُلاتی ہے ہمیں
کوئی سمجھے میرے جذبات، بہت مُشکل ہے

اس سے بہتر ہے کہ خود کو بدل لے سرور
بدلیں دنیا کے خیالات، بہت مُشکل ہے

Rate it:
Views: 397
31 Jan, 2013