Add Poetry

بے تحاشا سی لاابالی ہنسی

Poet: بشیر بدر By: Hassan, Islamabad

بے تحاشا سی لاابالی ہنسی
چھن گئی ہم سے وہ جیالی ہنسی

لب کھلے جسم مسکرانے لگا
پھول کا کھلنا تھا کہ ڈالی ہنسی

مسکرائی خدا کی محویت
یا ہماری ہی بے خیالی ہنسی

کون بے درد چھین لیتا ہے
میرے پھولوں کی بھولی بھالی ہنسی

وہ نہیں تھا وہاں تو کون تھا پھر
سبز پتوں میں کیسے لالی ہنسی

دھوپ میں کھیت گنگنانے لگے
جب کوئی گاؤں کی جیالی ہنسی

ہنس پڑی شام کی اداس فضا
اس طرح چائے کی پیالی ہنسی

میں کہیں جاؤں ہے تعاقب میں
اس کی وہ جان لینے والی ہنسی

Rate it:
Views: 547
08 Jul, 2021
More Bashir Badr Poetry
صبح کا جھرنا ہمیشہ ہنسنے والی عورتیں صبح کا جھرنا ہمیشہ ہنسنے والی عورتیں
جھٹپٹے کی ندیاں خاموش گہری عورتیں
معتدل کر دیتی ہیں یہ سرد موسم کا مزاج
برف کے ٹیلوں پہ چڑھتی دھوپ جیسی عورتیں
سبز نارنجی سنہری کھٹی میٹھی لڑکیاں
بھاری جسموں والی ٹپکے آم جیسی عورتیں
سڑکوں بازاروں مکانوں دفتروں میں رات دن
لال نیلی سبز نیلی جلتی بجھتی عورتیں
شہر میں اک باغ ہے اور باغ میں تالاب ہے
تیرتی ہیں اس میں ساتوں رنگ والی عورتیں
سیکڑوں ایسی دکانیں ہیں جہاں مل جائیں گی
دھات کی پتھر کی شیشے کی ربڑ کی عورتیں
منجمد ہیں برف میں کچھ آگ کے پیکر ابھی
مقبروں کی چادریں ہیں پھول جیسی عورتیں
ان کے اندر پک رہا ہے وقت کا آتش فشاں
جن پہاڑوں کو ڈھکے ہیں برف جیسی عورتیں
آنسوؤں کی طرح تارے گر رہے ہیں عرش سے
رو رہی ہیں آسمانوں کی اکیلی عورتیں
غور سے سورج نکلتے وقت دیکھو آسماں
چومتی ہیں کس کا ماتھا اجلی لمبی عورتیں
سبز سونے کے پہاڑوں پر قطار اندر قطار
سر سے سر جوڑے کھڑی ہیں لمبی سیدھی عورتیں
واقعی دونوں بہت مظلوم ہیں نقاد اور
ماں کہے جانے کی حسرت میں سلگتی عورتیں
Junaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets