Add Poetry

ترے خیال میں کیسی یہ بے خیالی ہے

Poet: مسعود محمود خان By: Masood Mehmood Khan, Perth, Australia

تیرے خیال میں کیسی یہ بے خیالی ہے
نشے میں جھوم رہاہوں گو جام خالی ہے

یہ آزمائشِ جاں کا عجب تسلسل ہے
کہ دل گریزاں ہے لیکن نظر سوالی ہے

ٹہر ٹہر کے دھڑکتا ہے ایک عرصہ سے
کسی کی عادتِ گفتار دل نے ڈالی ہے

ہمارے عصر کی کیسی یہ بدنصیبی ہے
رسن ہوئی ہے بوسیدہ صلیب خالی ہے

تری گلی سے اٹھائے گا کون اب ہم کو
تری گلی میں لحد ہم نے اب بنالی ہے

نظام دید بشر میں ہے نقص کچھ پنہاں
کہ جو نظر بھی ملے وہ نظر سوالی ہے

رنگِ گلاب رنگِ گل رنگِ شباب نہ دیکھ
تمام رنگوں سے بر تر حیا کی لا لی ہے

یہ کیسا میل ہے بینِ چراغ و تاریکی
سحر جو آئی مقابل سپرد ڈالی ہے

کرم کادر ہواوا اس طرح سے مسعود ہم پر
دعا کولب نہ ہلائے مراد پالی ہے

Rate it:
Views: 474
20 May, 2018
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets