تسخیر
Poet: Kanwal Naveed By: Kanwal Naveed, Karachiکوئی تدبیر نہ ملی ہم کو کہ وہ ہمارا ہو
بہت برس مایوسی میں گزارے ہم نے
بیساکھیاں توڑ دی تو ہم اپائج بھی نہ رہے
مانگنا چھوڑ دئیےاب کے سہارے ہم نے
محبت میں ضروری نہیں محبوب ساتھ رہے
بدل ڈالے فرسودہ خیال سارے ہمارے ہم نے
گہرائی میسر آئی زندگی کے سمندر کی اس دم
دیکھنا چھوڑ دئیے مُڑ مُڑکر جب کنارے ہم نے
بے چین رکھتی ہے کنول جستجو ہم ،ہم میں نہیں
پھیلا دئیے جب سے اپنی سوچ کے دھارے ہم نے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






