تمناِ یار ہے زندگی
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadتمناِ یار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
پیار پیار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
جسکو دیکھ کر ہی جینا سیکھ لیا میں نےاُسی
کا دیدار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
موسم، بہاریں یہ رنگین نظارے بس محبت
کا اظہار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
اُسکا ساتھ ہے تو موسموں سے کیا ڈرنا دیکھ
اِک بہار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
میں انمول ہوں پر خرید لے تو مجھے مسکان سے
اِک اقرار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
یہ دستور دنیا کے دنیا کے لیے ہوں گے، الگ
اِک سنسار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
یہ مختصر سا ہے ساتھ ساجد زرا کُھل کے جی لے
دن دو چار ہے زندگی میری اور کچھ بھی نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






