میٹھی اسکی اجلی اجلی بھوار
رے رے بیھگو کر کہاں کو چلی
نہ نہ رفص ھے مستی بھرا فضاں میں
اجلی شفاف بوند بوند میں
بھیگی تیری یہ برسات
اسمان سے زمین بر اتری
رک جا نہ جا کرکے اداس
دل سے فریب تیری قوس و ادا
بھر بھر بادل لاے موھنی سے موتی
سمندر میں بھر گیا موتئن سی ایسی
یہ بارش
زمین بر اترنے کو مچلے اسکی نگاہ سے
چھلکے ایسی یہ برسات