جنون مسلم
Poet: Mohammad shaukat mehmood By: Mohammad shaukat mehmood, Jhelumلذت عشق حقیقی ، گرمیسر ھو ، اقوام مسلم کو
پھرکسی اور لذت میں کھونا ، مسلم کی ضرورت نہیں
دنیا سے تو اغیار ھیں ، محو لذت
مگرمسلم ھیں، کہ انہیں اپنی لذت کی خبر نہیں
لذت عشق حقیقی گر مل جائے ، مسلم کو
پھر دنیا میں ، مسلم کا کوئی ھمسر نہیں
غور و فکر پہ دنیا میں ، ھے جس قوم کا یقیں
بے مقصد جینا ، ان کا شیو ہ نہیں
بے مقصد راھوں پہ ، ھم خود کو ڈال چکے
کوئی ھمیں سمجھا ئے ، یہ دستور ھمارا نہیں
عشق حقیقی کا گر جنوں ھو ، مسلم کو
پھر سمجھے گا عالم ، کسے جینے کی خبر نہیں
تو تو اک ادنی سی فکر کا مالک ھے شو کت
جان لے ، بن مقصد دنیا میں ، کسی کا جینا نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






