Add Poetry

جواب شکوہ شوہر

Poet: By: Aleem Ahmed Qureshi, Bahawalpur

اپنا رونا تو بہت خوب رویا تو نے
سچ کو جھوٹ کے دریا میں ڈبویا تو نے

اپنے دامن پہ لگا داغ نہ دھویا تو نے
تھا بھرم تیرا جو باقی وہ بھی کھویا تو نے

ہے جو ہمت تو حقائق بھری روداد بھی سن
بے بس و بےکس و مجبور کی فریاد بھی سن

تھی وہ منحوس گھڑی جب تیرا رشتہ آیا
تیری بہنوں نے تجھے شیخ عرب بتلایا

آکے دیکھا تو یہاں کچھ بھی نہ گھر میں پایا
خواب سب ٹوٹ گئے چھا گیا غم کا سایا

دل پہ جو بیت رہی ہے وہ بتاؤں کیسے
روح کے زخم بتا تجھ کو دکھاؤں کیسے

کتنے ارمان لئے گھر میں تیرے آئی تھی
میرے اخلاص میں دریاؤں کی گہرائی تھی

سازوسامان کا انبار ساتھ لائی تھی
بول کیا چیز تھی جو تو نے نہیں پائی تھی

پھر بھی اب تیری نظر مجھ سے خفا رہتی ہے
یعنی آمادہ صد جو رو جفا رہتی ہے

بے شرم یہ تو بتا زچہ بنایا کس نے
پھول پر پھول لگا تار کھلایا کس نے

مرمری جسم کو دن رات ستایا کس نے
دائمی روگ میری جان کو لگایا کس نے

کوئی گورا کوئی کالا کوئی کانا کوئی کانی
سب تیرے ذوق ہوس کی ہے یہ کارستانی

تیری اماں نے کبھی اپنا نہ سمجھا مجھ کو
تیری بہنوں نے ہمیشہ کیا رسوا مجھ کو

اور تو نے بھی کبھی دل سے نہ چاہا مجھ کو
سب نے مل مل کے صبح شام ہی کوسا مجھ کو

اس جہنم میں تیری کیا نہ سہا ہے میں نے
جان پہ کھیل گئی اف نہ کہا ہے میں نے

مجھ سے یہ شکوہ کہ میں تیری وفادار نہیں
تجھ سے رغبت نہیں الفت نہیں اور پیار نہیں

تیری خدمت سے ہرگز مجھے انکار نہیں
تو جفاکش ہے تیرا کوئی کردار نہیں

میرا اللہ تجھے نیک ہدایت دیدے
عقل دے شرم دے تھوڑی سی شرافت دیدے

Rate it:
Views: 1900
10 Feb, 2009
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets