چہرہ جو اسکا دیکھا تو تسکین ھو گئی
آنکھوں میں جو اداسی تھی رنگین ھو گئی
جو کھیر بنا کے لائی تھی نائلہ آج رات
آنسؤ گرے اس میں اتنے کہ نمکین ھو گئی
پھر بھول کر جو شبنم کا ہاتھ پکڑ لیا
یوں غصے سے لال پیلی پھر پروین ھو گئی
بانو کے گھر جو بھیجا تھا رشتہ اماں نے
جو دلہن بن کے آئی وہ ثمرین ھو گئی
کس کس کو اب سنائیں گے قصہ فراق کا
جو خوابوں میں آتی تھی وہ مہرین ھو گئی