جہاں رشتوں کی فصلوں کی حسد سے آبیاری ہو
Poet: عارف By: Arif, karachiجہاں رشتوں کی فصلوں کی حسد سے آبیاری ہو
نگر کی اُن زمینوں سے دسمبر روٹھ جاتا ہے
کاسہ دل کہاں سنبھال پائے گا بخشش تمہاری
ارے محبتوں کا عادی تھا، اور تم سرد دسمبر کی طرح
کل کریں گے تم پہ شاعری دسمبر
نومبر کی یہ رات آخری ہے
دسمبر چل پڑا گھر سے
سنا ہے پہنچنے کو ہے
More December Poetry






