گر تمھارے نذدیک گناہ محبت آل نبی کی
اس گناہ پر توبہ میں نہ کروں گا کبھی
رافضی ہوں نہ خارجی نہ ہی میں ناصبی
آدب مسلک میرا مذہب ہے حب آل نبی
مؤزن بہت گذرے پر آذان دے گئے سیدنا بلال
زیر خنجر سجدہ کرگئے حسین ابن علی
نوک نیزہ پر قرآن سناکر حسین گئے سمجھا
شہید ہوتا ہے زندہ اسے مردہ نہ کہنا کبھی
خاطر میں نہیں لاتا شاہوں کو وہ فقیر
جو عثمان کرتا ہے آل نبی کے در کی گدائی
واعظ دوزخ سے نہ ڈراجنت سے نہ بہلا مجھے
میں منگتا حسین کا جنت تو ہے میرے حسین کی