حمد کرتا ہوں رب ذولجلال کی
نعمتیں عطا ہوئی مجھ کو کمال کی
اس نے ہمیشہ مجھ کو بن مانگے ہی دیا ہے
صورت کبھی نہیں ہوئی پیدا سوال کی
لرز اٹھے اس کے غضب سے فرعون سارے
تاب لا سکے نہ وہ حق کے جلال کی
اس کے کرم نے مجھ کو تونگر بنا دیا
یوں دستگیری کی میرے اہل و عیال کی
اس کی حفاظتوں میں ہے گلشن کا سب نظام
اس کو خبر ہے برگ و بار اور پات و ڈال کی
ہر سو چمن میں اس کے ہزاروں ہیں رنگ عیاں
سجدہ گزاریاں ہیں یاں شجر و نہال کی
اس کے کرم نے کرب سے آزاد کر دیا
کس کو بھلا ہے فکر اب موج خیال کی