پہچان تیری بھولے نظر کا قصور ہے
جلوہ تھا جس پے چھایا وہ کوہ طور ہے
آگاہیوں سے ہوتا پیغام تیرا پہنچا
اس پے ناں پہنچ پایا وہ میرا شعور ہے
ہیں چاند اور سورج تیری ہی پیروی میں
ہر صبح میں روشن سراپا تو نور ہے
پچھتاوؤں کے سفر میں جسکو ناں پا سکے
میری زندگی میں وہ لمحہ آیا ضرور ہے
میری آسودگی کا مقصد تجھ سے ہے لو لگانا
ہر لفظ ہر دعا میں تیرا سرور ہے
ہیں سب رکوع اور سجدے تیری ہی بندگی میں
میری سب نمازوں اور قرآں میں تیرا ظہور ہے
میں ہوں خطا کا پتلا پر تجھ سے میرا ناطہ
میری ہر خوشی کا لمحہ تجھ سے معمور ہے