خوابوں کو کھوجتا ہوں

Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, Hong Kong

گردوں کی گردشوں میں کہیں کھو گیا ہوں میں
دھرتی کی خاک میں کہیں گم ہو گیا ہوں میں

لب ساحل کھڑا ہوں لیکن منزل ملے نہ مجھ کو
دلدل میں دھنس رہا ہوں کہ قاتل ملے نہ مجھ کو

شب غم نے آن گھیرا تلاش وصال میں
جانے کتنی صدیاں بیتیں ان ماہ و سال میں

خوابوں کو کھوجتا ہوں کہ ہوں دور منزلوں سے
منزل میری ہے لیکن کہیں دور ساحلوں سے

اک حاصل منزل چھوڑ آیا سپنوں کی تلاش میں
اپنی منزل کو بھول گیا اس سلسلہ معاش میں

بہت پیچ دار معاملہ ہے روزگار کا
نازک بہت ہے قیصر رشتہ اعتبار کا

Rate it:
Views: 1856
26 Mar, 2009
More Life Poetry