خود اپنے دل میں خراشیں اتارنا ہوں گی

Poet: محسن نقوی By: vicky, Adelaide
Aankhon Se Ik Khawab Guzarnay Wala Hai

خود اپنے دل میں خراشیں اتارنا ہوں گی
ابھی تو جاگ کے راتیں گزارنا ہوں گی

ترے لیے مجھے ہنس ہنس کے بولنا ہوگا
مرے لیے تجھے زلفیں سنوارنا ہوں گی

تری صدا سے تجھی کو تراشنا ہوگا
ہوا کی چاپ سے شکلیں ابھارنا ہوں گی

ابھی تو تیری طبیعت کو جیتنے کے لیے
دل و نگاہ کی شرطیں بھی ہارنا ہوں گی

ترے وصال کی خواہش کے تیز رنگوں سے
ترے فراق کی صبحیں نکھارنا ہوں گی

یہ شاعری یہ کتابیں یہ آیتیں دل کی
نشانیاں یہ سبھی تجھ پہ وارنا ہوں گی

Rate it:
Views: 1907
19 Jun, 2021
More Mohsin Naqvi Poetry
Mohsin Naqvi Mohsin Naqvi
Raheel Ali