خود کو آسان کر رہی ہو نا ہم پہ احسان کر رہی ہو نا زندگی حسرتوں کی میت ہے پھر بھی ارمان کر رہی ہو نا نیند سپنے سکون امیدیں کتنا نقصان کر رہی ہو نا ہم نے سمجھا ہے پیار پر تم تو جان پہچان کر رہی ہو نا