خورشید روشنی کے سمندر کا نام ہے
خورشید ا یک مرد قلندر کا نام ہے
خورشید بجلیوں کے کڑکنے کا نا م ہے
خورشید دشمنوں پہ جھپٹنے کا نام ہے
خورشید حق کی بات پہ ا ڑنے کا نام ہے
خورشید ہنس کے موت سے لڑنے کا نام ہے
خورشید کربلاء کے تسلسل کا نا م ہے
خورشید عہد جہد مسلسل کا نا م ہے
خورشید چاہتوں کے قصیدے کا نا م ہے
حق کی شہادتوں کے عقیدے کا نام ہے
عہد وفاء کے ایک اشارے کا نا م ہے
خورشید خوں سے سرخ نظارے کا نام ہے
زندہ رہا تو سب کے سہارے کا تھا سبب
اب آسماں کے ایک ستارے کا نام ہے
خورشید تیرا خون مٹادے گا رات کو
خورشید ہم نہ بھولیں گے اب تیری ذات کا
خورشید ظالموں کی تباہی کا نام ہے
خورشید خوں سے لکھی گواہی کا نام ہے
خورشید فخر قاٰئد تحریک ہے اشہر
خورشید راہ حق کے سپاہی کا نام ہے