کچھ پرانی سنبھالی چیزوں میں پڑی نکلی
پکڑ کے چوما جو میرے دادا کی گھڑی نکلی
اٹھا کے فوراً ہی ہاتھ میں ڈالی میں نے
مجھے نہ آئی مگر پھر بھی پھنسالی میں نے
یہی حرکت میں بچپن میں کیا کرتا تھا
گھڑی یہ چھین میں دادا سے لیا کرتا تھا
بہت پیار سے کہتے تھے اپنے پوتے سے
میرے دادا کے الفاظ پھر یہ ہوتے تھے
دے دے پتر، یہ تیرے دادے کی گھڑی ہے
ہاتھ چھوٹے ہیں تیرے، یہ تجھے بہت بڑی ہے
میرے ہاتھ پیراب تو بڑھ گئے دادا
مگر تم دیکھنے سے پہلے بچھڑ گئے دادا
تیری نشانی سے اُلفت تیری یاد آئی
بھر گئی آنکھ میری شفقت تیری یاد آئی
تمھاری یاد ہمارے دلوں میں کامل رکھے
رب تم کو محبوب لوگوں میں شامل رکھے۔ ( آمین)