خواب دن میں دیکھ کر نیند میں چلتے ہوئے راہ سیدھی چھوڑ کر بھٹک گئےہیں ہم کہاں دیکھتے ہی دیکھتےاب آ گئی نوبت یہ کیوں جی رہے ہیں لعنتوں و وحشتوں کےدرمیاں