حود کوروشنیوں سے آگاہ کیجیے
دریچے اذہان کے واہ کیجیے
نہ جلیے پرائ آگ میں حظور
نہ خود کو یوں تباہ کیجیے
عقیدہ رکھیے ثابت و سالم
مستقیم اپنی راہ کیجیے
ملے گا اصل وصل بھی
انا کو بس فنا کیجیے
ڈھنڈہیے تو ملتا ہے خدا بھی
مستقل جو چاہ کیجیے
سب تعریفیں ہیں اسی کے لئے
بس حمد رب ثناء کیجیے