دعا مانگ رہا ہوں
Poet: سید حسنین رضا سائر By: S Hasnain Raza, Karachiسب بھول سکوں بس یہ دعا مانگ رہا ہوں
 اک قید کَہیں، جس سے رِہا مانگ رہا ہوں
 
 مجھ کو بھی سکھا دو ذرا سی اپنی کلائیں
 تم سے میں منافق کی ادا مانگ رہا ہوں
 
 نا مال ترے نا تری دولت سے کوئی کام
 عزت کے سوا اور میں کیا مانگ رہا ہوں
 
 وہ کہتے تھے حاضر ہیں، ہوا تجھ کو کوئی کام
 ہر ایک سے اب ان کا پتا مانگ رہا ہوں
 
 کم ظرف نا ہوجائیں کہیں ساتھ میں ان کے
 اس واسطے سائر میں ودا مانگ رہا ہوں
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






