دنیا میں ہمارے دوست احباب نہیں رہے جن کے دم سے اجالا تھا وہ مہتاب نہیں رہے جن کا صرف اک تیری ذات ہی عنوان تھی اب میرے دل کی کتاب میں وہ باب نہیں رہے تیرے جانے کے بعدوہ میری طرح مرجھا گے گلشن کے غنچےپہلےسےشاداب نہیں رہے